Thursday, January 23, 2020

Urdu Ghazal Poetry



دکھ اپنا اگر ہم کو بتانا نہیں آتا
تم کو بھی تو اندازہ لگانا نہیں آتا
پہنچا ہے بزرگوں کے بیانوں سے جو ہم تک
کیا بات ہوئی کیوں وہ زمانہ نہیں آتا
میں بھی اسے کھونے کا ہنر سیکھ نہ پایا
اس کو بھی مجھے چھوڑ کے جانا نہیں آتا
اس چھوٹے زمانے کے بڑے کیسے بنوگے
لوگوں کو جب آپس میں لڑانا نہیں آتا
ڈھونڈھے ہے تو پلکوں پہ چمکنے کے بہانے
آنسو کو مری آنکھ میں آنا نہیں آتا
تاریخ کی آنکھوں میں دھواں ہو گئے خود ہی
تم کو تو کوئی گھر بھی جلانا نہیں آتا

0 comments:

Post a Comment